تقطیع
اصلاح
اشاعت
منتخب
مضامین
بلاگ
رجسٹر
داخلہ
humera qurashi
@humera
السلام علیکم میں شاعرہ،نعت خواں،رائٹر اور بلاگر حمیرا قریشی
8 مئی
غزل
humera qurashi
@humera
بارش کے قطروں سے درد ٹپکتا ہے
روتی ہے برسات مجھے یہ لگتا ہے
مینھہ برسا تھا کل جس پر بوسیدہ گھر
ڈر ہے مجھ کو گھر وہ گر بھی سکتا ہے
بادل گرجے تو بستی کے لوگوں کو
گر جائیگی بجلی ڈر تو رہتا ہے
درد
0
20
13 اپریل
موزوں
humera qurashi
@humera
کیا کیا جھوٹ بتاتا ہوگا
قصے خوب سناتا ہوگا
ہاتھ چھڑا کر بھاگا تھا جو
کس کا ساتھ نبھاتا ہوگا
وہ ہرجائی تھا پر تم کو
تھا محبوب بتاتا ہوگا
ہرجائی
0
45
12 مئی
موزوں
humera qurashi
@humera
موت بس حقیقت ہے
باقی سب فسانہ ہے
خاک کا بدن تیرا
خاک میں ہی جانا ہے
یہ محل منارے تو
جسم کے ٹھکانے ہیں
حقیقت
1
1
136
23 مارچ
غزل
humera qurashi
@humera
درد و غم خامشی سے سہتے ہیں
اشک پلکوں کے پاس رہتے ہیں
لفظ ڈھلتے ہیں جب بھی شعروں میں
دل کے سارے فسانے کہتے ہیں
حمیرا قریشی
غزل سے چند اشعار
0
44
1 دسمبر
آزاد نظم
humera qurashi
@humera
رنگ و خوشبو کی شاعرہ پروین شاکر کے نام
زّباں تھی جسکی شاعری
وجود جسکا شاعری
جو حرّف حرف شاعری
جو لفظ لفظ شاعری
وہ ماہرِ سخنوری
رنگ و خوشبو کی شاعرہ پروین شاکر کے نام
1
420
1 دسمبر
آزاد نظم
humera qurashi
@humera
وجود
ترا وجود مرے وجود سے جداتو نہیں
مری یہ ہستی بھی لازم ہے بیوجہ تو نہیں
تری مٹی بھی وہی ہے مری مٹی بھی وہی
یہ مرا درد ترے درد سے سوا تو نہیں
کہ ہمسفر سنگی ہوں میں تری ساتھی
وجود
0
84
14 ستمبر
موزوں
humera qurashi
@humera
فاعلن مفاعیلن فاعلن مفاعیلن
خوب ہے بہت بہتر خوب ہے بہت بہتر
گیت بس بہانہ تھا درد گنگنانا تھا
اشک پی کے جیتے تھے کیا عجب زمانہ تھا
زرد زرد شامیں تھیں برف برف راتیں تھیں
چار سو اداسی تھی ہم کو مسکرانا تھا
گیت بس بہانہ تھا
6
6
354
30 نومبر
نظم
humera qurashi
@humera
شمع جلتی رہی اور پگھلتی رہی
داستانِ الم سب سے کہتی رہی
آہ بھرتی رہی غم سناتی رہی
سن کے یہ داستاں شب بھی روتی رہی
ایک دیوانہ تھا اس کا پروانہ تھا
غم سناتی رہی رات ڈھلتی رہی
شمع
0
75
26 نومبر
شعر
humera qurashi
@humera
ہیں مدار میں مری گردشیں میں بھٹک سکوں یہ ہوا نہیں
میں ہوں تارہ اپنے فلک پے وہ مری روشنی سے نہ دن ڈھلے
حمیرا قریشی
میرے کلام سے اک شعر
0
116
31 اکتوبر
آزاد نظم
humera qurashi
@humera
زندگی بڑھتی گئ تلخیاں بڑھتی گئیں
زندگی سنوارنے میں زندگی گی گزر گئ
یوں پیا جام حیات روح تلک اتر گیا
ہوگیا کسی کا خالی اور کسی کا بھر گیا
حمیرا قریشی
زندگی
1
68
15 اکتوبر
تعارف
humera qurashi
@humera
کچھ میرے بارے میں
میرا نام حمیرا قریشی ہے میں شاعرہ و بلاگر ہوں
4
5
238
15 اکتوبر
رباعی
humera qurashi
@humera
جوانی تھی بڑھاپا ہے
کہانی مختصرسی ہے
حمیرا قریشی
کہانی
1
91
12 ستمبر
آزاد نظم
humera qurashi
@humera
وقت کے شجر تلے
وقت کے شجر تلے
ہم سبھی مسافر ہیں
زندگی کے سرد و گرم
موسموں کو سہتے ہیں
لمبی اس مسافت میں
وقت کے شجر ٹلے
1
147
8 ستمبر
موزوں
humera qurashi
@humera
ملاوٹ کی تجارت ہے
ملاوٹ کی تجارت ہے
ریا کاروں کی حکمت ہے
یہ ہے مٹی میں انساں کی
بدلنا اسکی فطرت ہے
یہ مطلب کا جہاں پیارے
طرحی کلام
1
167
8 ستمبر
موزوں
humera qurashi
@humera
مجاہدوں ہے سلام تم کو
مرے وطن کے اے چاند تاروں
عقیدتوں کے سلام تم کو
وطن کی حرمت کے پاسبانوں
ملے ہیں غازی کے نام تم کو
صبا بھی خوشبو کے دے رہی ہے
مرے مجاہد سلام تم کو
1
128
28 اگست
رباعی
humera qurashi
@humera
نبی ص کی آل کے غم کا مہینہ آیا ہے
کہ خوں سے لال ستم کا مہینہ آیا ہے
تڑپتے پیاس سے سوکھے ہوۓ لبوں کی صدا
صداۓ رنج و الم کا مہینہ آیا ہے
علی کے لال نے گردن کٹادی سجدے میں
ہے ابر آنکھ میں نم کا مہینہ آیا ہے
بیاد غم کا مہینہ آیا ہے
2
76
20 اگست
نظم
humera qurashi
@humera
ہے انمول چاہت بھری مسکراہٹ
کسی دکھ کے پل میں خوشی کی ہے آہٹ
محبت ہو دل میں تو لب پر ہے کھلتی
یہ چپکے سے من میں کرے گدگداہٹ
یہ معصوم جذبوں کو چہرے پہ لاۓ
تو آتی ہے چہرے پہ پھر جگمگاہٹ
مسکراہٹ
0
154
معلومات