مجاہدوں ہے سلام تم کو
مرے وطن کے اے چاند تاروں
عقیدتوں کے سلام تم کو
وطن کی حرمت کے پاسبانوں
ملے ہیں غازی کے نام تم کو
صبا بھی خوشبو کے دے رہی ہے
مہکتے تحفے تمام تم کو
میں صندلیں اک قلم بناؤں
گلوں سے لکھدوں کلام تم کو
اٹھا کے ہاتھوں کو بھیجتے ہیں
دعاؤں کے سب پیام تم کو
تری شجاعت کے گیت گاتی
عطا ہے رب کی یہ شام تم کو
شہید ملت خدا کے گھر میں
ملیں گے کوثر کے جام تم کو
کہ پاک پرچم کی سر بلندی
سے مل رہے ہیں مقام تم کو

128