Circle Image

عاطف جاوید عاطف

@atifjavedatif

تجُھ سے شہپر کا تماشا نہیں‌دیکھا جاتا
اِس جھکے سر کا تماشا نہیں‌دیکھا جاتا
بھر لئے آنکھ میں آنسو کہ ہو منظر دُھندلا
ٹُوٹتے گھر کا تماشا نہیں دیکھا جاتا
پیڑ پر جلتے ہوئے گھر نہیں دیکھے جاتے
سوختہ پر کا تماشا نہیں‌دیکھا جاتا ۔

322
میں اُس کے دَر سے لوٹنے کے مخمصے میں تھا
شب تابِ چشمِ یار تھا جو واسطے میں تھا
منظر پلٹ کے آنکھ سے باہر نہ جاسکا
جادو نگاہِ یار کے اُس حاشیے میں تھا
بِکھرے ہوئے خیال کو ترتیب مِل گئی
مِلنا تِرا شمار مگر حادثے میں‌ تھا

0
34
غزل
جب پورب پچھم اس کے ہیں دن رات پہ جھگڑا کاہے کا
سب تانا بانا اُسکا ہے پھر کات پہ جھگڑا کاہے کا
تم سادھو ہو ؟ , کیا جوگی ہو؟ , یا شُبھ چنتک ہو تاروں کے؟
جب چاند چڑھا سب دیکھیں گے پھر چھات پہ جھگڑا کاہے کا
ہم دل کی گُولک توڑ چکے , اور جان لگا دی بازی پہ

81