Circle Image

محمد فیصلؔ

@Muhammadfaysal123

میں پل دو پل کا شاعر ہوں

بے وفا وہ نہیں بے وفا ہے مگر
ایسے بھیدوں میں کچھ مدعا ہے مگر
اپنا ہر زخم بھر تو گیا ہے مگر
میرے دل میں ابھی درد سا ہے مگر
اس نگر میں نہ کچھ لو چلی ہے ابھی
دل چراغوں سا جل کے بجھا ہے مگر

0
47
اک زمانہ ہوا تم کو دیکھا نہیں
تیری یادوں میں کچھ ہم نے لکھا نہیں
ہم تمہیں بھولے ہیں اور نہ یاد کیا
تم کو لگتا ہے پر میں تو تم سا نہیں
یہ قلم کچھ قدم تیرے ساتھ چلا
تو جو جائے تو پھر یہ بھی چلتا نہیں

0
30
تیرے غم نے ہمیں بھی رلایا بہت
دوستوں نے ہمیں بھی ستایا بہت
اس نے پھر بھی اسی سے گلہ کر دیا
میں نے دل کو تو تھا آزمایا بہت
اب تو آنسو بھی ہنس کر نکل جاتے ہیں
ہم نے ہر داغ کو ہے سجایا بہت

0
42
کبھی تیرا دل بھی ہمارا ہوا تھا
مگر پھر ہمارا کنارا ہوا تھا
مجھے بھی کبھی تیری یادوں نے تھاما
میں تم سے بھی بڑھ کر تمہارا ہوا تھا
نظر اس فلک کو دکھاتی تھی اپنی
وہی شخص اپنا ستارہ ہوا تھا

0
57
محبت مری دللگی بن گئ ہے
خودی جو ملی بے خودی بن گئ ہے
تری بے رخی کچھ غمی بن گئ ہے
تو نے ہنس کے دیکھا خوشی بن گئ ہے
تری زلف سے اک جو گیسو گرا تھا
گلابوں کی وہ اک کلی بن گئ ہے

0
52