| مرے نصیب کا کاتب کوئی بشر تو نہیں؟ |
| کہیں خدا مری حالت سے بے خبر تو نہیں؟ |
| نہ جانے کیوں کوئی مہمان گھر نہیں آتا |
| کہ گھر پہ میرے اب آسیب کا اثر تو نہیں |
| میں خوش تھا گھر جو جلے دشمنوں کے تھے میرے |
| جلا رہے ہیں جسے اب وہ میرا گھر تو نہیں ؟ |
| بقا کی جنگ لڑی ہے یہاں پہ ہر لمحہ |
| اب آ کے یہ لگا یہ عمر مختصر تو نہیں |
| یہ زادِ راہ میں بے برکتی ہے کیوں شاہدؔ |
| کوئی لٹیرا کہیں میرا راہبر تو نہیں؟ |
معلومات