مدینے کی جانب ہواؤں کو دیکھا
بہت جھک کے گزرا، گھٹاؤں کو دیکھا
جہاں ان کے نقشِ قدم پڑ رہے تھے
بہاروں نے چوما، وفاؤں کو دیکھا
یہ کس در کے سائل ہیں، کیسا نصیبہ؟
یہاں خاک میں بھی عطاؤں کو دیکھا
جہاں آ کے دل کو سکوں مل رہا ہے
وہیں میں نے جاکر دعاؤں کو دیکھا
نگاہوں میں رحمت کے بادل ہیں چھائے
مدینے کی گلی میں وفاؤں کو دیکھا
محمد ﷺ کا روضہ، محمد ﷺ کی گلی
یہاں روشنی میں ضیاؤں کو دیکھا!

0
1
25
یہاں خاک میں بھی عطاؤں کو دیکھا
ماشا اللہ۔ سبحان اللہ، اللہ! کریم اپنی نعمت کو اور زیادہ کرے
آمین

0