| رونق ہے انجمن میں سرکار آ رہے ہیں |
| مسرور دو جہاں ہیں غمخوار آ رہے ہیں |
| رحمت کی ہیں گھٹائیں بارانِ کرم ہر جا |
| کونین شادماں ہے شہکار آ رہے ہیں |
| دو پارے چاند ہو گا لوٹائیں گے مہر وہ |
| دارین کے سہارے دلدار آ رہے ہیں |
| راہِ نجات سے جو انسان بے خبر تھے |
| منزل دکھانے اُن کو مختار آ رہے ہیں |
| مظلوم کی ندا ہے عرشِ الہ پہ آئی |
| مسمار ظلم کرنے سالار آ رہے ہیں |
| عزت ہے دو سریٰ کی دلدار مصطفیٰ سے |
| نظروں میں اس عطا کے آثار آ رہے ہیں |
| محمود فیض جن کے ہستی پہ منتشر ہیں |
| دلشاد دو جہاں ہیں وہ یار آ رہے ہیں |
معلومات