عجب پاگل سی لڑکی ہوں
کہ ان خوابوں کو چنتی ہوں
جنہیں پورا نہیں ہونا
میں وہ مانگتی ہوں جس کو
اذنِ باریابی ہی نہیں ملنا
میں ہونے اور نہ ہونے کی
عجب سی کشمکش سہتے ہوئے
زندہ ہوں اور اس دل کی سنتی ہوں
مجھے معلوم ہے
جس راستے پر عمر بھر اب مجھ کو چلنا ہے
وہاں میرے لیے بس اک
بھرم ہے ساتھ چلنے کا
مگر پھر بھی میں اپنا سر جھکائے
دل سے اس رستے پہ چلتی ہوں
میں ان خوابوں کے مرنے پر نہ کوئی بین کرتی ہوں
نہ روتی ہوں نہ ان کو یاد کرتی ہوں
میں سچ اور جھوٹ سے رنگا ہوا
یہ زندگی کے نام کا چولا
پہن کر خوب ہستی ہوں
تمہیں ایسے اگر جینا پڑے تو چیخ اٹھو تم
مگر میں پھر بھی جیتی ہوں
عجب پاگل سی لڑکی ہوں

1
25
اچھا جی