| آ جاؤ چلے آؤ کہ اب وقتِ دعا ہے |
| آنکھوں میں طلب دید کی پہلے سے سوا ہے |
| کیوں شور ہے میخانے میں کچھ اوندھے پڑے ہیں |
| دنیا کو کوئی اور مجھے تیرا نشہ ہے |
| دیکھا نہیں اس ملک میں انصاف کہیں بھی |
| اس دعوے پہ ہر عادل و منصف بھی گواہ ہے |
| گر کچھ نہیں کھانے کو تو شرمندگی کیسی |
| بچّوں کے لئے ماؤں کو ہر کام روا ہے |
| مسجد کی اذاں ہو کہ ہو غوغائے سیاست |
| ہر شخص یہاں اپنا ہنر بیچ رہا ہے |
| دنیا میں تو مظلوموں کی بھر مار ہے اللہ |
| وہ کون کبیرہ ہیں یہاں جسکی سزا ہے |
| شاید تجھے معلوم نہیں جو غزہ پہ بیتی |
| اس دھرتی پہ آ دیکھ کہ کیا حال ہؤا ہے |
| اک بے بس و مجبور جواں لاش کو نوچا |
| نصرت تو نہیں آئی پر اب بھی تُو خدا ہے |
| مرصوص کو گر چاہو تو قرآن میں ڈھونڈو |
| صف کی کسی اولّیں آیت میں لکھا ہے |
| دوزخ میں تو اب کوئی جگہ خالی نہیں ہے |
| ہر سمت وہاں مودی و یاہو کی صدا ہے |
| آؤ چلو امید کہیں اور سدھاریں |
| اس شہر میں ہر آدمی برہم ہے خفا ہے |
معلومات