| یہاں انصاف بِکتا ہے یہاں قانون بکتا ہے |
| یہاں زندہ بھی بکتا ہے یہاں مدفون بکتا ہے |
| یہاں ہر رات لاکھوں عورتیں نیلام ہوتی ہیں |
| یہ وہ دھندا ہے جو ہر چوک پر پرچون بکتا ہے |
| یہ ایسا دیس ہے لوگو جہاں ہر کام جائز ہے |
| یہاں سب سے بڑا ڈاکو بڑے منصب پہ فائز ہے |
| جلا دو جاتی عُمرہ کے در و دیوار اے لوگو |
| گرا دو پھونک ڈالو ظلم کی سرکار اے لوگو |
| گھسیٹو گلیوں میں لا کر سرے پیلس کے سیٹھوں کو |
| مرو مارو چلاؤ خنجر و تلوار اے لوگو |
| سبھی ظالم ہمارے دیس کے مختار بن بیٹھے |
| طلسمی گفتگُو سے رام کے اوتار بن بیٹھے |
| بڑی مشکل میں ہے اس دیس کی کشتی یقیں کر لو |
| بچانی ہے تو آؤ آج ہی فوراً یہیں کر لو |
| وگرنہ کچھ نہ رہ پائے گا ہر جانب قیامت ہے |
| شریفے دوڑ جائیں گے جہاں انکی اقامت ہے |
| بلاول کو بچانے آئیں گے غدّار مِلّت کے |
| بہت کچھ سہہ چکے ہم لوگ باقی ان کی شامت ہے |
| مرا منصب بچانا ہے اگر تُم بچنا چاہو تو |
| مری تحریر میں جھانکو مرے دل میں سماؤ تو |
| دعا جو نُوح نے کی تھی وہی دہرائے جگ سارا |
| رَبَّنا لا تزِ دِالظالِمینَ اِلاّ تَبارا |
معلومات