| آ ستمگر یوں گفتگو کر لیں |
| آج ہر بات رو برو کر لیں |
| کس نے دھرتی کو خوں پلایا ہے |
| فیصلہ اے مِرے عدو کر لیں |
| اب تو ڈر لگتا ہے محافظ سے |
| آؤ حفظانِ آبرو کر لیں |
| وقت چہرے سبھی دکھائے گا |
| چاہے پردے چہار سُو کر لیں |
| بخششیں قاتلوں کی ہوتی نہیں |
| بھلے توبہ وہ با وضو کر لیں |
| ظلم سہنا بھی ظلم ہوتا ہے |
| ڈٹ کے لڑنے کی جستجو کر لیں |
| ہم پہ لازم ہے قوم کی خدمت |
| آئیے خود کو تو سرخرو کر لیں |
معلومات