سلطانِ معظم کی کونین میں شاہی ہے
یہ گہنہ ہے ہستی کا جو دانِ الہٰی ہے
تخلیق نبی سرور بے مثل ہے ہستی میں
غفار نے آقا سے کونین سجائی ہے
مفقود ہوں غم سارے کریں کرم اگر پیارے
اسے شان میں دیکھو گے جسے خیر یہ آئی ہے
سرکار سے آیا ہے پیغامِ خدا قل کا
یہ رمز ہے قرآں میں آقا نے سکھائی ہے
دلدار سے امت کو پہچان ملی رب کی
یہ حق نے دلبر کی کیا شان بڑھائی ہے
تعلیم ملی اُن سے احکامِ شریعت کی
مختار نے راہِ حق ہستی کو دکھائی ہے
جس پر ہو نظر اُن کی وہ قولِ نبی سمجھیں
یہ رب سے وحی ہے جو سرکار پہ آئی ہے
ہے رحمتِ دلبر کا امت کو یقیں کامل
جو فضل سے مولا کے دارین پہ چھائی ہے
کونین سے سننے میں سرکار کے نغمے ہیں
محمود ثنا اُن کی پیغامِ الہٰی ہے

5
46
محمود ثنا تم نے کچھ ایسی سنائی ہے
جھومے ہیں ملائک بھی، مستی میں خدائی ہے

مدحت ہے جو دلبر کی وہ فیض ہے یزدانی
آئی ہے جو لفظوں میں اکرامِ الہٰی ہے

ہے اسیر جو بھی اس محبوبِ حق کے در کا
اس کا رتبہ شاہانِ جہاں سے عالی ہے

جزاک اللہ خیر!

0
سرکار کی الفت میں گرفتار ہیں جو دل
رتبے کی دہر میں وہ کرتے نہیں پرواہ
بصد اخترام جناب!