| سرخ ڈورے سے آنکھوں میں پڑنے لگے |
| خواب تعبیر سے اپنی لڑنے لگے |
| کس طرح کوٸ منزل پہ پہنچے گا جب |
| لوگ چلتے ہوۓ بھی ہیں ڈرنے لگے |
| جو خطر ناک تھے وہ سبھی بچ گۓ |
| بے ضرر ان کے بدلے میں مرنے لگے |
| اک زرا سا جو زخمی ہوا میرا دل |
| سب ہی ٹانکے پرانے اُدھڑنے لگے |
| جب سے دنیا کی جانب سے غافل ہوۓ |
| ہر گھڑی رب سے باتیں ہیں کرنے لگے |
| کس طرح سے رکیں گے قدم ناز کے |
| اب تو منزل کی جانب ہیں بڑھنے لگے |
| مسما ناز |
معلومات