سانسیں خرید لوں تری باتیں خرید لوں |
جینے کے واسطے تری یادیں خرید لوں |
کرتا ہے خود پہ ناز کہ بکتا نہیں ہوں میں |
کیا ہے تمہارا دام بتائیں خرید لوں |
اس عہدِ بے وفائی میں یاروں کے واسطے |
ملتی ہو گر کہیں تو وفائیں خرید لوں |
آیا وہ مجھ سے ملنے شبِ ماہتاب میں |
گر میرا بس چلے تو میں راتیں خرید لوں |
کیسے بھی کاٹ لوں گی خزاؤں میں اپنے دن |
تیرے لیے مگر میں بہاریں خرید لوں |
تعریفِ حسنِ یار کی اظہار کے لیے |
دنیا جہاں کی ساری زبانیں خرید لوں |
اپنی تمام خوشیاں لٹا کر اے شائلؔہ |
تیرے نصیب کی میں بلائیں خرید لوں |
معلومات