بھیک مانگی تھی بس محبت کی
کاسہ نفرت سے بھر دیا اس نے
وہ نہیں مانتا کہ اس نے دیا
روح کا زخم پھر دیا کس نے
مرا احساس میرا قاتل ہے
مجھ کو مارا ہے بس مری حس نے
اب وہ میرا حساب لکھتا ہے
مجھ کو سجدہ کیا تھا کل جس نے
محنتوں کا ثمر ملا ان کو
مجھ کو مفلس کیا ہے کِھس کِھس٭ نے
٭سُستی

0
1
108
مجھ کو محصور کیا تھا رامس نے
مرگ دم دی صدا یہ حابس نے

کرتا کھلواڑ ہے جو دھرتی سے
سب اسے سونپا تو بھلا کِس نے