| اس نئے دور میں ہر درد کو راحت لکھیے |
| عزّتیں لٹتی ہیں لٹ جائیں ، حفاظت لکھیے |
| بات اتنی سی قلم کاروں سے کہنی ہے مجھے |
| حق اگر لکھ نہیں سکتے ہیں تو کچھ مت لکھیے |
| جھوٹ، دھوکہ ہو حسد ، لڑنا ، لڑانا ، چوری |
| سب کو اک ساتھ اگر لکھیے ، سیاست لکھیے |
| دب گئیں ساری تمنائیں مرے دل میں ہی |
| جب کہا اس نے ذرا گھر کی ضرورت لکھیے |
| دل کی بڑھتی ہوئی دھڑکن کو ذرا سن لیجے |
| عشق لکھ دیجیے پھر چاہے حماقت لکھیے |
| بے حسی آپ کی غیرت کو نہ مردہ کردے |
| بے حسی چھوڑ یے پیشانی پہ غیرت لکھیے |
| آپ سے اتنی گذارش ہے" قلم" طیب کی |
| میرے حصے میں فقط رب کی محبت لکھیے |
معلومات