منور وہ سینہ دہر میں رہا
جسے آسرا ہے مدینہ ملا
اسی سے ہے حاصل وہ سوزِ یقیں
مسِ خام جس سے ہے کندن بنا
یہ آتا ہے ان کے درِ پاک سے
جو داتا ہیں دیتے سوا سے سوا
ملی جن سے ہستی کو ایسی عطا
سدا راز رکھتے ہیں مختاج کا
ہے کوثر انہی کو عطائے خدا
ہمیشہ ہے جن کی جہاں میں ثنا
سخی جن کے در سے گراں فیض ہے
ہے آذاں بلالی انہی کا پتہ
ہیں گنجِ سخا جو دلوں کی شفا
سدا در ہے ان کا سبی پر کھلا
کریں جو فروزاں زمان و مکاں
اجالا ہے ان سے دلوں کو ملا
سخا کے یہ محزن نبی مصطفیٰ
علیٰ ذکر ان کا خدا نے کیا
اے محمود آقا ہیں وہ بادشاہ
جو محبوبِ رب ہیں صلیِ عَلیٰ

1
38
سبحان اللہ