کسی کلی میں نہ خار میں رکھ
توجہ بھنورے کے پیار میں رکھ
پلٹ کے آئیں بہار کے دن
خزاں میں دل انتظار میں رکھ
چمن کے برباد ہونے تک تو
صدا پرندوں کی غار میں رکھ
سمندروں کو مچلتے مت دیکھ
کنارے اپنے حصار میں رکھ
جیے تو سنجار سے کہیں گے
کہ ہجر شامیں شمار میں رکھ

3
131
بہترررین کاوش

0
شکریہ

0
بہت خوب... داد و تحسین

0