ساتھ نہیں رہنا گر میرے کیوں رہتے ہو
بات نہیں کہنی جو مجھ سے کیوں کہتے ہو
میں کیکر کا پیڑ ہوں کیوں تم پاس آتے ہو
درد نہیں سہنے جو تم نے کیوں سہتے ہو
میں ساگر ہوں مل کر مجھ میں گم جاؤ گے
میری جانب ہی تم آخر کیوں بہتے ہو
آنکھوں میں جو لفظ تمہاری تیر رہے ہیں
وہ الفاظ مجھے کہنے سے کیوں ڈرتے ہو
وصل کی کھڑیوں میں تو مجھ سے تم لڑتے ہو
ہجر کی گھڑیوں میں تم اکثر کیوں روتے ہو

1
16
واہ عمدہ