Circle Image

رانا جاوید اقبال قہر

@rjiqaher

کہتے کہاتے غیر کی بابت چلے گئے
یوں قصہ خوانِ بارِ رفاقت چلے گئے
یہ معجزہ نہیں تھا کہ ایماں سمیٹ کر
دشوار زندگی سے سلامت چلے گئے
جاں بھی گئی کہ بچ گئی اس کا ملال کیا
صد شکر جانِ وجہِ ملامت چلے گئے

0
12
گردِ غفلت اتار لیتے ہیں
خاک اپنی سنوار لیتے ہیں
تشنگی ہو حیات کا مسکن
دل کا دریا اُتار لیتے ہیں
غم سے سچی خوشی نکلتی ہے
دُکھ کو اتنا سنوار لیتے ہیں

0
38
یوں نازاں ہے تری قدرت پہ محتاجی ہماری
تو تھکتا بھی نہیں کر کے نگہبانی ہماری
دیارِ قربتِ حق میں رہے سجدہ سلامت
قرینِ عجز بھی یاربّ ہو پیشانی ہماری
نگاہِ اہلِ عالم نے ہمیں انجان رکھا
کہ ہم نے ہی نہیں کچھ قدر پہچانی ہماری

0
36