Circle Image

دانیال خان فاؔنی

@faani

اک آپ ہی پر تو بس نہیں چلتا جی
پیاری سی جان آپ ہماری ہو کمی
اور ہر کوئی میں ایسی بات نہیں
ملتی جو پرانی سی شرابوں میں غشی

76
وہ اپنا یار تھا گم سم
مرا دل دار تھا گم سم
اُسے آواز دی ہم نے
گلے کا ہار تھا گم سم
کوئی روتا ہے اتنا کیوں
کسی کا پیار تھا گم سم

0
106
نَسوَار کہ ہوتا ہے پَٹھانوں میں شُمار
اب ہونے لگا ہر جگہ اس کا مِعْیار
سردی ہو یا گرمی خِزَاں ہو یا بَہار
رہتا ہے پَٹھانوں کا سَدا یہ ہَتِھیار

144
جب ذِکر ہوتا ہے دل ہی دل میں
اک بندہ روتا ہے دل ہی دل میں
کرنے لگے ہیں ہم یاد جب سے
اس کو سموتا ہے دل ہی دل میں
ہر وقت اپنی اور ہے بلاتا
وہ عشق بوتا ہے دل ہی دل میں

329
تب تک موٹیویشن خود کی ناکامی کی موٹیویشن ہے جب تک اس کو اپنی خود کی موٹیویشن کا نہیں پتا ۔

83
آزاد ہے اپنی آزادی پہچان
کیوں رہتا ہے دنیا میں اک بے جان
دنیا سنتی ہی کیوں خاموشیوں کو
جو حق ہے تو زندہ انساں کر اعلان

156
تیری قربت میری یادوں سے ہے
تیرا ہونا میری سوچوں سے ہے
یہ کیا ہے جو ہم میں تم ہو شامل
یہ میری محبت جو برسوں سے ہے

174
کیا سمجھے تم بن رہتے ہیں کیسے
اب پیسے بولتے ہیں پیسے پیسے
جتنے کھو دیئے رشتے ناطے ایسے
کیا رشتے ہو جائیں گے پہلے جیسے

77
میرے خوابوں میں تو نہ توڑ ان کو تو
میرے رستوں میں تو نہ چھوڑ ان کو تو
میری شاموں میں تو راتوں میں تو
میرے ہر غم میں تو نچوڑ ان کو تو

114
وہ ہنس کر لت پت بھیگا بارشوں میں
ہوں چپ اسے دیکھتا ہنسا بارشوں میں
واللہ عجب نظارہ تھا بارشوں میں
ہک ہک قطرہ تھا پیارا بارشوں میں

81
کہانی کی خاطر ہوں
نشانی میں آخر ہوں
بیانی میں ماہر ہوں
کہ فاؔنی سا شاعر ہوں

65
ایندھن ہے تری ادا جلانے کے لئے
کیوں کر چلے آتے ہو ستانے کے لئے
اپنی لذت میں بہکا نے کے لئے
اپنی ادا کا جام پلا نے کے لئے

87
زنجیر کہاں رشتوں میں اب مرے یار
کیا کرتب ہے اپنا مطلب مرے یار
لمحوں میں پھوٹ ڈالے ان رشتوں کو یار
جھولے تھے اک گود میں وہ سب مرے یار

87
مستی تو زرا سی دیکھئے ان کی آپ
شرمیلی سی تھوڑی نخریلی بھی آپ
چلمن سے لگے نظریں چرائی ہم سے
یہ کیسا پردہ ہے بتائیے جی آپ

104
یہ زندگی گزرے اتنی الفتوں میں
بے پروا ہو کر تیری مستیوں میں
ملئے نہ ابھی ہم سے کچھ ہیں بے خبر
ہم قید ہوئے ہیں ان کی چاہتوں میں

82
اس عید کی عیدی کو ہم ترسے صنم
ہم دیکھتے تھے آپ کی رہ چلتے صنم
ہمرے عیدی کی ہو جھلک آپ صنم
اور آپ نہ آئے فانی سے ملنے صنم


135