وہ اپنا یار تھا گم سم
مرا دل دار تھا گم سم
اُسے آواز دی ہم نے
گلے کا ہار تھا گم سم
کوئی روتا ہے اتنا کیوں
کسی کا پیار تھا گم سم
مزہ گلشن میں تھا جس سے
اَہم گل بار تھا گم سم
وہ جس محفل میں رونق تھی
مگر فن کار تھا گم سم
محبت موت ہے آدم
کفن میں پیار تھا گم سم
مرا جو پہلے ہی فاؔنی
وہ اک شک دار تھا گم سم

0
106