یہ زندگی گزرے اتنی الفتوں میں
بے پروا ہو کر تیری مستیوں میں
ملئے نہ ابھی ہم سے کچھ ہیں بے خبر
ہم قید ہوئے ہیں ان کی چاہتوں میں

82