| بے ارادہ ترا وعدہ مجھے یاد آتا ہے |
| میں تھا پاگل میں تھا سادہ مجھے یاد آتا ہے |
| چاند میں عکس ترا دیکھ لیا کرتے تھے |
| کبھی پورا کبھی آدھا مجھے یاد آتا ہے |
| پھر نہ وحشت مرے آنگن میں اترتی عاصم |
| تو جو ہو جاتا امادہ مجھے یاد آتا ہے |
| بے ارادہ ترا وعدہ مجھے یاد آتا ہے |
| میں تھا پاگل میں تھا سادہ مجھے یاد آتا ہے |
| چاند میں عکس ترا دیکھ لیا کرتے تھے |
| کبھی پورا کبھی آدھا مجھے یاد آتا ہے |
| پھر نہ وحشت مرے آنگن میں اترتی عاصم |
| تو جو ہو جاتا امادہ مجھے یاد آتا ہے |