Circle Image

Asym Raza

@Aliizm

تجھ سا تمھارے بعد نہ کوئی ملا مجھے
گزرا مرا یہ سال بھی تجھکو ہی ڈھونڈتے

5
بے ارادہ ترا وعدہ مجھے یاد آتا ہے
میں تھا پاگل میں تھا سادہ مجھے یاد آتا ہے
چاند میں عکس ترا دیکھ لیا کرتے تھے
کبھی پورا کبھی آدھا مجھے یاد آتا ہے
پھر نہ وحشت مرے آنگن میں اترتی عاصم
تو جو ہو جاتا امادہ مجھے یاد آتا ہے

0
14
ترے حصار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں
میں اس خمار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں
گلوں کی گود میں دم گھٹنے لگ گیا میرا
میں اب بہار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں
بلا رہی ہے مجھے میرے گھر کی تنہائی
میں بزم یار سے باہر نکلنا چاہتا ہوں

9
کبھی بیرنگ ملتے ہیں کبھی گمنام ملتے ہیں
تری خاموش آنکھوں سے مجھے پیغام ملتے ہیں
صبا خوشبو کنول قندیل ساقی گل کلی غنچہ
تمہارے نام سے کتنے یہ سارے نام ملتے ہیں

11
قبائے زخم کھولے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے
وہ غیروں سے جو بولے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے
میں اس کی راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھ جاؤں اور
وہ دوجی رہ سے ہو لے تو مجھے تکلیف ہوتی ہے

12
یونہی ناشاد کرتا ہے تمہارے ہجر کا موسم
ہمیں برباد کرتا ہے تمہارے ہجر کا موسم
ہزاروں غم زمانے کے فقط لحظہء فرقت میں
نئے ایجاد کرتا ہے تمہارے ہجر کا موسم
ستم جو تم اٹھاتے ہو مرے دل کو دکھاتے ہو
تمہارے بعد کرتا ہے تمہارے ہجر کا موسم

0
13
بھلا کب جی رہا تھا وہ
ملی اب زندگی اس کو
اذیت ختم شد آخر
خدایا ! شکر ہے تیرا

51
غرورِ سطوت و حشمت بھی توڑ سکتا ہے
شقی ٕ قلب کی گردن مروڑ سکتا ہے
حسین ع ابن علی ع نے بتایا کربل میں
نبی ﷺ کا لعل ع سمندر بھی موڑ سکتا ہے

0
31
بدر میں اس کے ہالے میں تری تصویر دکھتی ہے
دہر کے ہراجالے میں تری تصویر دکھتی ہے
میں رب سے مانگنے کو جب کبھی انکو اٹھاتا ہوں
مجھے ہاتھوں کے پیالے میں تری تصویر دکھتی ہے

0
43
ان دنوں ہم پہ جو مسلط ہے
کچھ نہیں جز عذابِ قدرت ہے
روز آٸین کو کرے انگلی
کس قدر ڈھیٹ یہ حکومت ہے

0
33
وہ اگر راستے میں مل جائے
زندگی مسکرائے کھل جائے
اس قدر خوشنما سراپا ہے
رند کیا پارسا بھی ہل جائے

316
خودی اپنی دبانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
یونہی سر کو جھکانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
جنہیں سو بار پرکھا ہو جنہیں سو بار جانچا ہو
انہیں پھر آزمانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
بھلے کچھ لاٹ مدھم ہے مگر رستہ تو روشن ہے؟
دِیئے ننھے بجھانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے

39
بہاریں مسکرائیں تو مجھے تم یاد آتے ہو
خزائیں جب رلائیں تو مجھے تم یاد آتے ہو
ستارے استعارے ہیں تری پرنور آنکھوں کے
یہ تارے جھلملائیں تو مجھے تم یاد آتے ہو
دسمبر کے مہینے کی سلگتی سرد راتوں میں
امنگیں سر اٹھائیں تو مجھے تم یاد آتے ہو

0
678