بے ارادہ ترا وعدہ مجھے یاد آتا ہے
میں تھا پاگل میں تھا سادہ مجھے یاد آتا ہے
چاند میں عکس ترا دیکھ لیا کرتے تھے
کبھی پورا کبھی آدھا مجھے یاد آتا ہے
پھر نہ وحشت مرے آنگن میں اترتی عاصم
تو جو ہو جاتا امادہ مجھے یاد آتا ہے

0
14