| دیارِ غیر میں کوئی جہاں نہ اپنا ہو |
| شدید کرب کی گھڑیاں گزار چکنے پر |
| کچھ اتفاق ہو ایسا کہ ایک شام کہیں |
| کسی اِک ایسی جگہ سے ہو یوں ہی میرا گزر |
| جہاں ہجومِ گریزاں میں تم نظر آ جاؤ |
| اور ایک ایک کو حیرت سے دیکھتا رہ جائے! |
بحر
|
مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن |
||
|
مجتث مثمن مخبون محذوف
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات