| یہ ہم جو ہجر میں دیوار و در کو دیکھتے ہیں |
| کبھی صبا کو کبھی نامہ بر کو دیکھتے ہیں |
| وہ آئیں گھر میں ہمارے خدا کی قدرت ہے |
| کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں |
| نظر لگے نہ کہیں اُس کے دست و بازو کو |
| یہ لوگ کیوں مرے زخمِ جگر کو دیکھتے ہیں |
| ترے جواہرِ طرفِ کُلہ کو کیا دیکھیں |
| ہم اوجِ طالعِ لعل و گہر کو دیکھتے ہیں |
بحر
|
مجتث مثمن مخبون محذوف
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن |
||
|
مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن
مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن |
اشعار کی تقطیع
تقطیع دکھائیں
معلومات