یہ زرد چہرہ چھلکتی آنکھیں
اداس کیوں ہیں چمکتی آنکھیں
کئی دنوں سے یہ جاگتی ہیں
کسی کے غم میں برستی آنکھیں
سنو محبت ہے روگ دل کا
بتا رہی ہیں تڑپتی آنکھیں
ہماری قسمت لکھی ہے رب نے
فراقِ جاناں ترستی آنکھیں
سسک سسک کے سنا رہی ہیں
فسانہ غم کا سسکتی آنکھیں
کہاں چھپاؤ گے تم یہ آخر
لبوں پہ نالے سلگتی آنکھیں
تمہارے رستے میں کب سے ساغر
بھٹک رہی ہیں بھٹکتی آنکھیں

0
63