چراغ اپنے ہاتھوں سے بجھا دیا
تھا غیر اس لیے اسے مٹا دیا
ہزار غم ہیں آج میری دنیا میں
خوشی نے خود کو غیر ہی بنا دیا
اسے میں کیسے بھول جاتا یہ بتا
زمیں کو جس نے غم فلک بتا دیا
جذب نہیں وہ ہوتا میرے دل میں اب
اسی لیے میں غم میں مسکرا دیا
کسی نے پوچھا بھی نہیں مرا سفر
سبھی نے اپنا اپنا غم سنا دیا
فیضان حسن طاہر بھٹی

0
63