| دیوانوں کی محفل میں اک دیوانہ سا میں بھی ہوں |
| انجانوں کی محفل میں اک انجانا سا میں بھی ہوں |
| سننے کو جس کے آیا ہوں تکنے کو جس کے آیا ہوں |
| اس بیگانی سی ہستی سے بیگانہ سا میں بھی ہوں |
| وہ چنچل سی جو ہستی ہے اس میں مستی ہی مستی ہے |
| اس مستی کو دیکھ سو دیکھ اک مستانہ سا میں بھی ہوں |
| وہ مہتابی جو دِکھتی ہے وہ ہے شمع جیسی عتابی بھی |
| اور اس کی لو سے جلنے کو اک پروانہ سا میں بھی ہوں |
| جس کا بیاں یاں کرتا ہوں جس کی کتھا میں لکھتا ہوں |
| اس چاہت سے وابستہ اک افسانہ سا میں بھی ہوں |
معلومات