| خطا جو پہلے ہوئی اب کے بار مت کرنا |
| مخالفین کو کمتر شمار مت کرنا |
| جو تم کو چاہے اسے تم بھی پیار دے دینا |
| کسی کو عشق میں تم بے قرار مت کرنا |
| ہمارے نام سے واقف نہیں غزل والے |
| ہمارے نام کا چرچا بھی یار مت کرنا |
| وفا ملی نہ ہمیں کوئی مصلحت ہوگی |
| کسی سے ہم نہ کہیں گے کہ پیار مت کرنا |
| وقار ہند ہمیں لوگ ہیں میاں ازہر |
| ہمارے سامنے باتیں ہزار مت کرنا |
معلومات