جو بچھڑ گیا جو گزر گیا اسے بھول جا
ؤہ جو پھر نہ ملا وہ مر گیا اسے بھول جا
وہ اندھیرا تیرے سبھی اجالے چرا گیا
نہ تو سوچ وہ ہے کدھر گیا اسے بھول جا
یہ جو دل ہے تیرا سو چھالوں سے بھرا ہے
سو گر ایک چھالا ابھر گیا اسے بھول جا
یہ حیات اب آگے بھی آپ بڑھاؤ پیارے کہ
کسی کا تو نوحہ جو کر گیا اسے بھول جا
وہ ہے عشق جو سدا دل میں تیرے رہے بسے
جو تری یہ نینوں کو بھر گیا اسے بھول جا
وہ عبید ہم نشیں تیرا آشنا بھی ترا
وہ تو وقت رہتے سدھر گیا اسے بھول جا

0
111