سوالی ہیں مانگیں کرم تیرے شاہا
چلا آئے بطحا سے جلدی بلاوا
جو حِجرِ نبی میں ہیں بیمار رہتے
یہ بھی دیکھیں جلدی سے روضہ تمہارا
رواں ہے جو گردوں ہیں برکات تیرے
سخی جانِ عالم کرم کا تو دریا
دہر جو سجا ہے یہ تیرے لئے ہے
اے ہادیٔ برحق سلاطیں کے داتا
ہے ممنون ہستی ملیں فیض تیرے
کرم تیرے نے ہی دہر ہے سجایا
کھڑے تیرے زینے پہ جبریل جیسے
ملیں دان جن کو اسی در سے مولا
اے ہادی یہ محمود! ادنیٰ ہے بردہ
نگاہِ کرم ہو کرم کر دے آقا

15