| اے عشق یہاں مت رُکنا تم |
| اے عشق یہاں مت جُھکنا تم |
| اے عشق یہاں اِن کوچوں میں |
| ہیں پہلے جیسے لوگ کہاں |
| اے عشق یہاں پر راتوں میں |
| ہے تیرا آہ و سوگ کہاں |
| اے عشق یہاں افسانوں میں |
| لا حاصل کا وہ روگ کہاں |
| اے عشق یہاں مایوسی ہے |
| اے عشق یہاں سب ہار چکے |
| اے عشق یہاں سرگوشی ہے |
| ہیں گویا تجھ کو مار چکے |
| اے عشق یہاں سب ڈر بیٹھے |
| ہیں گویا توبہ کر بیٹھے |
| اے عشق یاں بے نوری دیکھو |
| ان کی یہ مجبوری دیکھو |
| یہ خواب بنا ہی سو جاتے ہیں |
| یہ اشک بنا ہی رو جاتے ہیں |
| اے عشق یہاں دستور غلط |
| ہے سحر غلط مسحور غلط |
| اے عشق یہاں مت کھونا تم |
| اے عشق انہیں مت ہونا تم |
معلومات