| سنو! جیسے کہ بارش میں |
| برستے رم جھمی قطرے |
| کوئی بھی گن نہیں سکتا |
| یہ ممکن ہی نہیں ہے ناں |
| تو ویسے ہی تمہاری یاد |
| مجھے کس قدر آتی ہے |
| نہ کوئی جان پایا ہے |
| نہ کوئی جان پائے گا |
| سنو! جیسے کہ بارش میں |
| برستے رم جھمی قطرے |
| کوئی بھی گن نہیں سکتا |
| یہ ممکن ہی نہیں ہے ناں |
| تو ویسے ہی تمہاری یاد |
| مجھے کس قدر آتی ہے |
| نہ کوئی جان پایا ہے |
| نہ کوئی جان پائے گا |
معلومات