پانی سے کبھی آگ کا رشتہ نہیں ہوگا
تم بھی مجھے چاہو کبھی ایسا نہیں ہوگا
جو شخص بزرگوں کی نہیں کرتا ہے تعظیم
کیا زندگی میں وہ کبھی بوڑھا نہیں ہو گا
مل تو تمہیں جائیں گے بہت چاہنے والے
لیکن کوئی مجھ جیسا دوانہ نہیں ہوگا
جس شخص کو آجا ۓ گا حالات سے لڑنا
وہ پھر کبھی حالات کا مارا نہیں ہوگا
جس پیڑ کو بچپن سے ہی سینچا نہ گیا ہو
اس پیڑ میں پھل ہو بھی تو عمدہ نہیں ہوگا
تو چھوڑ کے جائے گا، مرا فیصلہ بھی سُن
کوچے میں ترے پھر مرا جانا نہیں ہوگا

0
1
13
آب آگ میں ہے شرر سنگ میں
وہ بے رنگ ہے ڈوب کر رنگ میں -قبال

0