روشنی کے سب ستارے ہیں ہدایت کے گواہ
عزمِ حق کے سب صحیفے ہیں شجاعت کے گواہ
صلح کے پیغام سے مہکا جہاں کا ہر مکاں
امن کی خوشبو کے جھونکے ہیں شرافت کے گواہ
درد مندوں کا سہارا اور غریبوں کی پناہ
رحمتوں کے سب خزانے ہیں سخاوت کے گواہ
جو تری دہلیز پر آیا ہے پایا اس نے امن
قلبِ مضطر اشکِ جاری ہیں عنایت کے گواہ
دشمنوں کو بھی محبت سے نوازا اس طرح
جاں کے درپے تھے جو دشمن ہیں مروّت کے گواہ
سچ کی خاطر تو نے لہرائے تھے جرات سے عَلَم
حق پرستی کے یہ پرچم ہیں صداقت کے گواہ
ظلم اور جور و جفا سہہ کر رہے ثابت قدم
صبر کے قصّے ترے ہیں استقامت کے گواہ
جنگ میں انصاف کا معیار جو تُو نے رکھا
سخت مجرم جنگ کے بھی ہیں عدالت کے گواہ
آج بھی ظلمت اجالا ڈھونڈتی ہے جس طرف
روشنی کے یہ زمانے ہیں بصارت کے گواہ
ہم گنہ گاروں میں ہیں پھر بھی تری اُمّت تو ہیں
اے محمّد مصطفےٰ ہم ہیں شفاعت کے گواہ

0
4