مولا نے مصطفیٰ کو عُہدے عُلیٰ دیے ہیں
قادر سے ظرف اعلیٰ، سرکار کو ملے ہیں
قرآن سے ہے ثابت، کوثر مِلک نبی کی
بے پایاں گنج رب نے، اُن کو عطا کئے ہیں
آقا حبیبِ داور، سردارِ انبیا ہیں
جبریل کا ہے کہنا، اقصیٰ میں جب کھڑے ہیں
اعلیٰ لقب ملا ہے خُلقِ عظیم اُن کو
الطاف عام جن کے، کونین کے لیے ہیں
فردوس دان دیں وہ، چولہا ہے گھر میں ٹھنڈا
کیا خوب بحرِ رحمت، جو ٹھاٹھیں مارتے ہیں
اُن کی عطا نہ دیکھے، ہے غیر کی یہ جھولی
ترفہ دیے خدا نے، دلبر کو حوصلے ہیں
کرتے ہیں دان اُنؐ کے، نادار کو تونگر
غلبے قوی خدا نے، مختار کو دیئے ہیں
برہانِ کبریا ہیں، سلطانِ دوسریٰ جو
دریائے فیض اُن سے، ہر سمت کو چلے ہیں
محمود جانِ رحمت، ہیں دہر کے جو داتا
انعام کے قلمداں، اس ذات کو ملے ہیں

24