مدینے کے والی شہے دوسریٰ ہیں
امامِ امم ہیں دلوں کی ندا ہیں
ردائے کرم مصطفیٰ سے جہاں پر
خلق کا جو کرتے سدا ہی بھلا ہیں
اسیروں فقیروں کے رکھوالے آقؐا
جہاں بھر کے سلطاں انہی کے گدا ہیں
ہے ممنون ہستی درِ مصطفیٰ کی
قدم ہیں نبی کے جو دافع بلا ہیں
محبت نبی کی وہ تریاقِ جاں ہے
جہاں لیتے جس سے مرض کی دوا ہیں
نبی کے حسن سے حسن ہے دہر میں
کراں اس دہر کے نبی سے ضیا ہیں
ہے خاطر پیا کی یہ کونین ساری
دہر کے یہ منظر انہی کی عطا ہیں
سخی سے ملا فیض نورِ سحر کو
اے محمود ہادی دلوں کی جلا ہیں

14