عصر حاضر کے ستم گار و ستم خو کے لیے
ظلم و عدوان کے ہنگامہ و شورش کے خلاف
شوکتِ ظلمتِ شب گیرِ سیہ رو کے لیے
سطوتِ تندیٔ ایام کی گردش کے خلاف
ہم نے مانا کہ بجز جنگ کوئی چارا نہیں
سرفروشوں کے لیے اور کوئی یارا نہیں
تیشہ دستوں کے لیے اور کوئی خارا نہیں
پر اے بیتابئ دل ! ہو جسے یہ ذوقِ جنوں
اس کو لازم ہے کہ وہ قصرِ سیاست سے جڑے
یوں نہ کہلاۓ جہاں بھر میں وہ ہنگامہ پسند
یوں کسی خاص وضع کو وہ نہ بدنام کرے
تم کو معلوم بھی ہے خاص وضع دار ہو تم
امن و انصاف کے دیرینہ طرف دار ہو تم
عظمتِ ملتِ بیضا کے نگہدار ہو تم

1
28
شکریہ محترم

0