عصر حاضر کے ستم گار و ستم خو کے لیے |
ظلم و عدوان کے ہنگامہ و شورش کے خلاف |
شوکتِ ظلمتِ شب گیرِ سیہ رو کے لیے |
سطوتِ تندیٔ ایام کی گردش کے خلاف |
ہم نے مانا کہ بجز جنگ کوئی چارا نہیں |
سرفروشوں کے لیے اور کوئی یارا نہیں |
تیشہ دستوں کے لیے اور کوئی خارا نہیں |
پر اے بیتابئ دل ! ہو جسے یہ ذوقِ جنوں |
اس کو لازم ہے کہ وہ قصرِ سیاست سے جڑے |
یوں نہ کہلاۓ جہاں بھر میں وہ ہنگامہ پسند |
یوں کسی خاص وضع کو وہ نہ بدنام کرے |
تم کو معلوم بھی ہے خاص وضع دار ہو تم |
امن و انصاف کے دیرینہ طرف دار ہو تم |
عظمتِ ملتِ بیضا کے نگہدار ہو تم |
معلومات