اک نظم
*استاد محترم*
دکن میں ایک ہی ہیں سخن داد محترم
*سردار* ہیں *سلیم* بھی استاد محترم
سو سال تم رہو یوں ہی آباد محترم
دشمن تمہار ے ہو گئے برباد محترم
چرچے نہیں ہیں یوں ہی تو ، استاد محترم
فن کو ملی ہے آپ کے ہر داد محترم
سردار کا قبیلہ رہے شاد محترم
رب سے ہمیشہ کرتے ہیں فریاد محترم
یوں ہی نہیں کہا ، تمہیں استاد محترم
شاعر تمام وقت کے، مابعد محترم
شاگرد آپ کے ہیں جنوں زاد محترم
*شیریں* بنیں گے ہم ، جو ہو *فرہا د* محترم
*
*قاسم* کرے ہے تم سے یہ فریاد محترم
رکھو دعا میں اس کو بھی، تم یاد محترم
محمد قاسم
بسواکلیان۔ضلع بیدر

0
115