بیتاب کر گئی ہمیں رنگیلی چوڑیاں
نیلی گلابی لال ہری پیلی چوڑیاں
بجنے لگی ہے دھڑکنیں جھنکار کی طرح
پہنی ہے جب سے آپ نے البیلی چوڑیاں
دیکھوں جو آنکھ بھر کے میں اسکی طرف کبھی
کرتی ہیں دل پہ چوٹ یہ نخریلی چوڑیاں
ہالا ہے چاند کا تو کبھی ہے یہ اک ستار
چڑھ کے کلائی پر ہوئی تمثیلی چوڑیاں
چومے کلائی آپکی کسکا ہے یہ نصیب
اتراۓ کیوں نہ ہاتھوں میں چمکیلی چوڑیاں
حیران ہوں میں دیکھ کے چھن چھن کی یہ ادا
اتنی تو پہلے تھی نہیں شرمیلی چوڑیاں

24