خوب اپنے عمل سنوارا کر |
قبر کے واسطے اجالا کر |
جب غمِ آگہی عیاں ہے ہوا |
"دشت و صحرا میں اب پکارا کر" |
چارہ گر ہی اگر ستم گر ہو |
زخم کا خود ہی کچھ مداوا کر |
روٹھ جائے عزیزِ من تجھ سے |
انکساری تُو پھر سراپا کر |
گھر میں موسم بہار آگیں ہو |
خرچ اپنوں پہ بے تحاشہ کر |
اہلِ فَہْم و فَطَن بھی قائل ہوں |
نابِغہ عصر کو شناسا کر |
یاس سے بچنے کے لئے ناصؔر |
زیست بھر عقبٰی کا سہارا کر |
معلومات