| بیعت کیسے کر ڈالی آپ نے اندھیروں سے |
| اپنے پاس موقع تھا روشنی بنانے کا |
| ہاں پرندے آئیں گے گیت گنگنائیں گے |
| انتظام ہے جب تک گھر میں آب و دانے کا |
| وقت پر پرندے بھی گھونسلے کو آتے تھے |
| پر مزاج بدلہ ہے ان دنوں زمانے کا |
| تم نے ملنے آنا ہے اس دفعہ ضرور ازہر |
| لیجئے گا خرچ ہم سے چاہے آنے جانے کا |
| پہلے اک دواخانہ اس کے بعد قبرستان |
| ہے پتہ یہی لوگوں اپنے آشیانے کا |
| انقلاب لانا ہے تو ہنر بھی پیدا کر |
| دے جواب جم کر پھر دشمنوں کے تانے کا |
| گر علم اٹھانے سے بات نہ بنے ازہر |
| حوصلہ کرو پیدا تیغ آزمانے کا |
معلومات