بے لوث محبت کو سدا یاد کریں گے
فرقت ہو یا قربت وہ وفا یاد کریں گے
مورت ہے شرافت کی، نفاست کی سراپا
شرمائے حیا خود، وہ حیا یاد کریں گے
ملت کے لئے وقف کیا جس نے دل و جاں
پیغام انہوں نے ہی دیا یاد کریں گے
اوروں کی بھلائی میں سکوں دل نے پایا
خدمت کا ملا ہے جو صلا یاد کریں گے
شیدائی سبھی رہبر ملت کے ہیں ناصؔر
ہر درد بھری ان کی صدا یاد کریں گے

0
37