| جہاں آغاز میں آسانیاں ہیں |
| وہاں آخر بہت قربانیاں ہیں |
| زمانے کی ہوا لگنے نہیں دی |
| ابھی تک اس لیے نادانیاں ہیں |
| اُسے ہم نے ہی اِس قابل بنایا |
| ہمیں پر اب قہر سامانیاں ہیں |
| جمی ہے رقص کی محفل گلی میں |
| ہمارے گھر میں کیوں ویرانیاں ہیں |
| گلہ کرتا کوئی الزام دھرتا |
| ہمیں شاہدؔ یہی حیرانیاں ہیں |
معلومات