ہے پارسا یا کوئی گنہگار کون ہے
لایا گیا ہے جو سر بازار کون ہے
مدت سے بزم خامہ غالب کے ساتھ ہے
اس کاروان اردو کا سالار کون ہے
خبریں تو دیکھتا ہے یہاں ہر کوئی مگر
پس منظر خبر سے خبردار کون ہے
کیا خوب رو جوان ہے انداز خوب ہے
اور کہہ رہا ہے میر سے اشعار کون ہے
اپنا رخ حسین چھپا کر نقاب میں
کھڑکی سے جھانکتا ہے جو ہر بار کون ہے
مجھ کو لگا کہ آپ ہی زیر علاج ہیں
  ہیں آپ گر طبیب تو بیمار کون ہے
شکل و لباس دیکھ کے کچھ تبصرہ نہ کر
معیار تو بتائے گی گفتار کون ہے
غالب ہیں ہر کسی پہ یاں موقع پرستیاں
اب کون دیکھتا ہے وفادار کون ہے
دیتا ہے وہ ہدایتیں بندوں کو بعد میں
پہلے وہ دیکھتا ہے طلبگار کون ہے
ازہر عجب تماشۂ انصاف ہے یہاں
کرتا ہے ظلم کون گرفتار کون ہے

0
7