شرف، میرے مولا گدا کو عطا ہو
حزیں کا مدینے میں رہنا سدا ہو
کہاں چین دن میں نہ آرامِ شب ہے
نظارے سے جالی کے دکھ کی دوا ہو
کرم آئے تیرا جو سب سے ورا ہے
خدایا یہ راضی نبی کا گدا ہو
نہیں گنج کوئی چھپا چاہ میں اب
زہے عشقِ احمد سے دل کی جِلا ہو
مجھے یادِ دلبر سے مستی ملے اب
کبھی اس ذکر سے نہ من پھر جدا ہو
ہو فیضِ نبی پھر امامِ زمانہ
محبت سے آقا پہ مومن فدا ہو
جو چوموں لبوں سے درِ پاک ہادی
یہ محمود چاہے وہ لمحہ عطا ہو

34