وجہہ کن شاہِ دیں سوزِ کامل یقیں
کل خدا کی خلق تجھ سے خندہ جبیں
نبضِ جانِ جہاں ہادیِ انس و جاں
ہو حبیبِ الہ، ۔۔ اور ممکن نہیں
دیکھے کون و مکاں ڈھونڈے دونوں جہاں
ہو جو اُن سا حسیں، کب ملے گا کہیں
سیدِ محتشم تاجدارِ حرم
آنِ کون و مکاں، نورِ حق، شاہِ دیں
سارے نبیوں میں آقا تو سالار ہے
تجھ پہ نازاں نبی جی صفِ مرسلیں
سب جہاں دیکھے بھالے ہیں جبریل کے
جو کہیں مصطفیٰ ہیں، دہر میں حسیں
ہر جہاں کو سجائے انہی کا جمال
اس حسن کی مثل، اور کوئی نہیں
آئیں خالق سے اُن پر ،درودو سلام
بولے محمود! آقا ہیں صادق امیں

8