بے مثل مصطفیٰ کا پیارا جمال ہے
یکتا حبیبِ ربی اپنی مثال ہے
حسنِ نبی خدا سے ہستی میں باکمال
ڈھونڈو نہ دہر میں یہ ملنا محال ہے
عترت نبی میں طاہر ہر فرد ہے حسیں
جن پر درودِ حق ہے جو لا زوال ہے
عشقِ نبی کو سمجھا جن سے جہان نے
وہ گھر ہے مصطفیٰ کا ہستی میں خال ہے
حسن و جمالِ دیں بھی جن سے عیاں ہوا
یہ حیدری ہے گلشن آقا کی آل ہے
صد ہا درود ان پر بے حد سلام ہیں
ان کے لیے ثنا سب اور قیل قال ہے
ہے خارہ بھی طلائی جس کیمیا سے دل
وہ فیضِ مصطفیٰ کا نوری کمال ہے
یہ نورِ الضحیٰ جو کونین کی ہے جاں
اس خلق کی حرارت گردوں کی چال ہے
محمود دہر تاباں جس نور سے ہوا
عکسِ جمالِ رب وہ اپنی مثال ہے

235